انجمنِ ترقّئ اُردو پاکستان، کے صدور تعارف


بسم اللہ الرحمن الرحیم


بابائے اردو مولوی عبدالحق



 






 آفتاب احمد خان


 صدرِ اعزازی،
انجمنِ ترقّئ اُردو پاکستان، کراچی
 آپ نے 1995 سے انجمنِ ترقّئ اردو پاکستان کی صدارت سنبھالی ہے اور اس ادارے کے مقاصد کے فروغ کے لیے ابتداء ہی سے ایک فعال کردار اداکر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں آپ وفاقی اردو یونی ورسٹی کے ڈپٹی چیئرمین ہیں اور حال ہی میں آپ کو انسٹیٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ کے چانسلرشپ کی ذمے داری بھی سونپی گئی ہے۔ ماضی میں آپ وفاقی حکومت میں انتہائی اہم عہدوں پر فائز رہے ہیں جس میں چیئرمین پاکستان بینکنگ کونسل آف پاکستان اینڈ فنانس سروسز، چیئرمین N.D.F.C.کراچی، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ، سیکرٹری ڈیفنس اینڈ ایویشن، ڈائریکٹر ایشین پیسفک ڈیولپمنٹ سینٹر کوالا لمپور، سیکرٹری اکانومک افیئرز، سیکرٹری فنانس، سیکرٹری شماریات، ایڈیشنل سیکرٹری پلاننگ ڈویژن، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اینڈ ڈیولپمنٹ کمشنر سندھ، اکانومک ایڈوائزر پلاننگ بورڈ حکومت کویت، کنٹری اکانومسٹ برائے ایشیا، ڈیولپمنٹ انٹرنیشنل بینک فار ریکنسٹرکشن ڈیولپمنٹ واشنگٹن D.C.، آپ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کی طرف سے تشکیل شدہ ادارے کے Member of the expert group for economics and social consiquences of disarmiment.اور ورلڈ بینک کے آلٹرنیٹ (متبادل) گورنر رہے۔ اس کے علاوہ اسلامی بینک کے گورنر بھی رہے۔
 آپ ماہرِ معاشیات ہونے کے علاوہ اردو ادب پر گہری نظر رکھتے ہیں اور ماہرِ غالبیات کی حیثیت سے ادبی دنیا میں ان کی خصوصی شناخت ہے اور وہ عاشق غالبؔ اور غالبؔ کی اردو شاعری کے حافظ بھی قرار دیے جاتے ہیں۔

ڈاکٹر جمیل الدین عالیؔ

معتمدِ اعزازی،
انجمنِ ترقّئ اُردو پاکستان، کراچی
 بابائے اردو مولوی عبدالحق ؔ کے انتقال کے بعد 1962 سے انجمنِ ترقّئ اردو پاکستان کے معتمدِ اعزازی کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔ آپ نے CSSکرنے کے بعد اپنے کیئریر کا آغاز وفاقی حکومت کے ٹیکسیشن ڈپیارٹمنٹ میں شمولیت سے کیا اور بعد میں ایوانِ صدر میں انتہائی اہم ذمے داریاں ادا کیں، سیکریٹری پریس ٹرسٹ رہے اور وہاں سے 1966 میں مستعفی ہوکر بینکنگ سیکٹر میں بہ حیثیت سینئر ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ نیشنل بینک میں ملازمت اختیار کی وہاں آپ ایڈوائزر کارپوریٹ اینڈ ڈیولپمنٹ پاکستان بینکنگ کونسل رہے۔ آپ1967 میں سندھ سے سنیٹ آف پاکستان کے ممبر منتخب ہوئے اور اس حیثیت سے وہ سنیٹ کی کمیٹی برائے تعلیم، سائنٹفک اور ریسرچ کے چیئرمین منتخب ہوئے اور اس حیثیت سے آپ نے تعلیم کے فروغ کے لیے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
 اس کے علاوہ آپ پاکستان رائٹرز گلڈ کے سیکرٹری جنرل (1959-1970) رہے آپ نے اردو زبان کی ترقی و ترویج کے لیے گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں۔ آپ ابتدائی دور میں نہ صرف آرٹس/سائنس کالج کے سیکرٹری رہے بلکہ وفاقی اردو یونیورسٹی کے قیام کے لیے ایک مثالی کردار ادا کیا اور اس کے پہلے ڈپٹی چیئرمین رہے۔ آپ نے انجمن کے معتمد کی حیثیت سے اپنی نگرانی میں تین سو سے زیادہ علمی و ادبی کتابیں شائع کیں اور ان کتابوں کے پیش لفظ تحریر کیے جو ’حرفے چند‘ کے عنوان سے چار جلدوں پر مشتمل ہیں۔ علاوہ ازیں بابائے اردو مولوی عبدالحقؔ کے انتقال کے بعد ڈاکٹر جمیل الدین عالی ؔ کی نگرانی میں دو تحقیقی علمی و ادبی جریدے ماہنامہ’ قومی زبان‘ اور سہ ماہی ’اردو‘ شائع ہو رہے ہیں۔ آپ کی علمی و ادبی خدمات پر حکومت پاکستان کی جانب سے 1991 میں پرائڈ آف پرفارمینس اور 1999 میں ہلالِ امتیاز سے نوازا گیا جب کہ1998 میں کراچی یونی ورسٹی کی جانب سے ڈی لٹ کی اعزازی ڈگری دی گئی اور آپ کو گزشتہ سال اکادمی ادبیات پاکستان کے توسط سے حکومت نے کمالِ فن ایوارڈ (Life time achievement) سے نوازا گیا۔
 ادبی خدمات پر اگر مختصر روشنی ڈالی جائے تو وہ یوں ہے کہ آپ کے اب تک چار شعری مجموعے جس میں ان کی طویل نظمیہ سات ہزار سے زیادہ مصرعوں پر مشتمل ’’انسان‘‘ شامل ہے ایک نثری کتاب خاکوں اور مضامین پر مشتمل ہے اور چھ جلدوں پر مشتمل روزنامہ جنگ میں شائع ہونے والے ان کے کالموں کے مجموعے اور ۳ سفرنامے شامل ہیں۔ ان کے تحریر کردہ قومی نغمے آج بھی زباں زد عام ہیں۔ حال ہی میں اُن کی اَن تھک مساعی سے انجمن کا ایک مرکز کراچی یونی ورسٹی کے بالمقابل تعمیر کیا جا رہا ہے۔اس منصوبے میں ایک وسیع و عریض جدید لائبریری، اشاعتی تحقیقی مرکز، سیمینار رومز و سماعت گاہ اور اقامتی مرکز کی تعمیر شامل ہے۔

پروفیسر سید اظفر رضوی
 نائب معتمداعزازی وخازن،
 انجمنِ ترقّئ اُردو پاکستان، کراچی
 آپ نے اپنی ابتدائی تعلیم کا آغاز ڈھاکا سے کیا جب کہ کراچی یونی ورسٹی سے ماسٹر کی ڈگری حاصل کی انھوں نے تعلیم سے فارغ ہوکر وطن پاک کے نوجوان کو بہتر مستقبل کے حصول کے لیے ان کو معیاری تعلیم کی فراہمی کو اپنی زندگی کا مشن بنالیا۔ انھوں نے کریم آباد کے دو کمروں پر مشتمل فلیٹ سے اس مشن کا آغاز کیا اور 27سال گزرنے کے بعد تقریباً 60 ہزار طلبہ اور طالبات ڈھاکا گروپ آف انسٹی ٹیوشنز کے تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل ہوچکے ہیں اور معیاری تعلیم کے حوالے سے اہل کراچی ڈھاکا گروپ کو لازم ملزوم تصور کرتے ہیں۔
 ان کی تعلیمی خدمات کے پیش نظر انجمن ترقئ اُردو کے صدر نشین جناب آفتاب احمد خان اور معتمد اعزازی ڈاکٹر جمیل الدین عالی نے سید اظفررضوی کو وفاقی اردو یونی ورسٹی کے سنڈیکٹ کے لیے انجمن کا نمائندہ مقرر کیا جب کہ ان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے صدرانجمن آفتاب احمد خان اور معتمداعزازی ڈاکٹر جمیل الدین عالی نے ان کو انجمن کا اعزازی مشیرمالیات مقرر کیا، وہ یہ ذمے داریاں بطریقِ احسن سرانجام دے رہے ہیں۔
 مذکورہ بالا ذمے داریوں کے علاوہ جناب اظفررضوی اس وقت ڈھاکا گروپ آف انسٹی ٹیوشنز کے چیئرمین ہیں، چیئرمین باب الاسلام ایجوکیشن سوسائٹی، اعزازی خازن ہمارا کراچی فاؤنڈیشن، صدر دائرۂ ادب و ثقافت انٹرنیشنل ہیں، چارٹرڈ پریذیڈنٹ لائنز کلب انٹرنیشنل، نائب صدر، کارڈئیک کیئر سوسائٹی کراچی، جب کہ ڈائریکٹر آرس یو کے لندن بھی ہیں، علاوہ ازیں انھوں نے امریکا، برطانیہ، سوئٹزرلینڈ، اسپین، اٹلی، مراکش، سعودی عرب، ایران، بھارت، متحدہ عرب امارات، ہانگ کانگ، ملائیشیا، سنگاپور، سری لنکا کے مطالعاتی دورے کیے اور کئی عالمی پروفیشنل تنظیموں کے انتظامی، مالیاتی، تربیتی ورکشاپس اور سیمینار میں حصہ لیا، جس میں برٹش کونسل کراچی، اسٹیٹ لائف کارپوریشن آف پاکستان، چارٹرڈ انسٹی ٹیوٹ برائے ٹرانسپورٹ برطانیہ شامل ہیں۔

سماجی اور ثقافتی خدمات
 اظفر رضوی نے سندھ گورنمنٹ ہسپتال لیاقت آباد میں لائنز کلب انٹرنیشنل کے تعاون سے ای۔این۔ٹی وارڈ کی تزئین و آرائش کروائی اور سندھ گورنمنٹ ہسپتال کے ایمرجنسی سینٹر میں فرینڈ آف کارڈئیک کیئر کی تنظیم کے نائب صدر کی حیثیت سے بیش بہا خدمات سرانجام دے رہے ہیں، علاوہ ازیں کراچی آرٹس کونسل میں بطور خازن مالی اور انتظامی قوانین مرتب کیے، آپ کو 1985 میں قائد اعظم ایوارڈ برائے بہترین استاد سے نوازا گیا، لائنز کلب انٹرنیشنل ’’مالوین جون‘‘ ایوارڈ امریکا میں دیا گیا، جب کہ’’ بہترین لائنز‘‘ کا ایوارڈ اندرون ملک دیا گیا، اعلیٰ تعلیمی خدمات پر ’’اعتراف کمال‘‘ ایوارڈ مانچسٹر میں فرینڈ آف پاکستان کی طرف سے دیا گیا، کراچی بندرگاہ کے ڈاک لیبر بورڈ کے محنت کشوں کی طرف سے نقش محنت ایوارڈ دیا گیا، ادارۂ وقارِ ادب کراچی کی جانب سے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ 2002 میں برائے تعلیمی خدمات دیا گیا، ینگ ویلفیئر کلچرل سوسائٹی نے 2004 کے لیے قائد اعظم تعلیمی ایوارڈ سے نوازا گیا۔